February 2015

غزل

شازیہ نورین جرمنی وہ آنکھوں میں اتر کر دیکھتا ہے سمندر ہے سمندر دیکھتا ہے سجے رنگوں سے منظر دیکھتا ہے مجھے جب وہ برابر دیکھتا ہے سر ۔ محفل ہے اس دیکھنا یوں نہیں بھی دیکھتا \’ پر دیکھتا ہے کمی ہوتی ہے کوئی گھر کے اندر وگرنہ کون باہر دیکھتا ہے جو راس […]

غزل Read More »

غزل

سبیلہ انعام صدیقی غزل مجھ کو اپنی لگے زندگی آپ کی ایسے دل سے جڑی دوستی آپ کی معتبر مجھ کو ہر بات لگتی ہے اب جیسے الفا ظ ہو ں روشنی آپ کی بات بھی آپ کی جیسی کر نے لگی اس طرح عکس بنتی رہی آپ کی اے خدا ہو ادا شکر ممکن

غزل Read More »